پہلا صفحہ
زندگی نامہ
تالیفات
توضيح المسائل
پيغام
فرزند ارجمند کي تالیفات
تصاوير
هم سے رابطه كيجئے
مرتبط سائٹس
مناسبات
مقالات
 

حضرت امام ھادی اور حضرت امام حسن عسکری علیھما السلام کے حرم میں دھماکہ کی مناسبت سے مرجع عالیقدر حضرت ایۃ اللہ العظمی فاضل لنکرانی کا پیغام

بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون

سید الشہدا حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری کے دنوں میں مسلمانوں اور شیعوں کے دل ان کے سوگ میں ڈوبے ہوئے تھے کہ کفار اور ظالموں کی طرف سے مقدس ترین ذات یعنی پیغمبر اسلام (ص) کے متعلق ہو نے والی توہین نے ہمارے رنج و غم کو دو گنا کر دیا اور  اب سامراء میں حضرت امام ھادی اور حضرت امام حسن عسکری علیھما السلام کے حرم میں ہونے والے دھماکہ نے  مومنین کے دلوں کو غم سے چور کر کے رکھ دیا ہے۔ اس حادثہ میں جہاں حرم مبارک کی عمارت کو نقصان پہنچا وہیں کچھ مومنین بھی شہید ہو ئے ہیں۔ سامراء حضرت صاحب الزمان عجل اللہ تعالی فرجہ شریف کی جائے پیدائش ہے اور شیعوں کا ایک علمی مرکز رہا ہے۔

کیا خون کی ندیاں بہانے والے گستاخ دشمن نہیں جانتے کہ طول تاریخ میں انکے خبیث اباء و اجداد نے بھی اس طرح کے واقعات کو بار بار دوھرایا ہے، لیکن ہر بار ان مقدس عتبات عالیات میں سونے والی ذوات مقدسہ سے محبت و عقیدت میں اضافہ ہوا ہے، آج عالم یہ ہے کہ کروڑوں انسان اہل بیت عصمت و طہارت کی پیروی پر فخر کرتے ہوئے نطر آتے ہیں؟

دشمنوں کو آگاہ ہو جانا چاہئے کہ پیغمبر اسلام (ص) کے اہل بیت ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔ ہمیں انکی پیروی پر ہمیشہ ہی فخر رہا ہے۔ اس راہ میں ہمارے اندر کبھی بھی کوئ تزلزل پیدا نہیں ہوا ہے اور نہ ہم کبھی اس راستے سے اپنے  قدم پیچھے ہٹا ئیں گے۔  آج کل اسلام دشمن عناصر عراق کے دوبارا زندہ ہو اٹھنے اور اس ملک کی عظمت کے پلٹ آنے کی وجہ سے ڈر اور سہم گئے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ اب مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر خانہ جنگی کی بنیاد ڈالنا چاہتے ہیں۔  عراق پر قابض لوگ اس حادثہ کے ذریعہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہین، لیکن خدا کا شکر ہے کہ بزرگوں و عالموں کی ہدایت اور شیعوں کے بیدار ہونے کی وجہ سے وہ  ابھی تک اپنے ناپاک  مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی ہوں گے، انشاء اللہ۔

میں اپنے زخمی دل اور اشک بار آنکھوں کے ساتھ اس مصیبت پر حضرت بقیۃ اللہ الاعظم روحی لہ الفداء و تمام حوزات علمیہ اور مسلمانوں و شیعوں کو تسلیت عرض کرتے ہوئے سنیچر کے دن عزا کے عنوان سے  اپنے درس کی تعطیل کا اعلان کرتا ہوں۔

آخر میں خدا سے دعا ہے کہ ہمارے زخمی دلوں کو اپنے ولی کے ظہور سے تسکین دے اور جتنی جلد ممکن ہو  سکےاس دنیا سے ظلم و جور کا خاتمہ کر دے۔  و سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون

محمد فاضل لنکرانی
۲۳محرم الحرام ۱۴۲۷