پہلا صفحہ
زندگی نامہ
تالیفات
توضيح المسائل
پيغام
فرزند ارجمند کي تالیفات
تصاوير
هم سے رابطه كيجئے
مرتبط سائٹس
مناسبات
مقالات
 

نمازی کے لباس کی شرائط  :

نمازی کے لباس میں چھ شرطیں ہیں  :

۱۔ لباس پاک ہو۔  ۲۔ بناء براحتیاط واجب غصبی نہ ہو ۔      ۳۔  مردارکے اجزاء کانہ ہو۔

۴۔ حرام گوشت حیوان کے اجزاء کانہ بناہو۔ ۵۔۶ ۔ اگرنمازی مردہے تواس کالباس خالص ریشمی یاخالص سونے کے تاروں سے بناہوانہ ہو۔ ان کی شرح آئندہ مسائل میں ائے گی۔

پہلی شرط  :

مسئلہ۸۰۵۔ نماز ی کے لباس کوپاک ہوناچاہئے اوراگرکوئی عمدانجس بدن یانجس لباس میں نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۰۶۔ جس شخص کویہ معلوم نہ ہوکہ نجس بدن ا ورلباس میں نمازباطل ہے تواگروہ نجس بدن یالباس سے نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۰۷۔ اگرمسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے کسی نجس چیزکے متعلق معلوم نہ ہوکہ یہ نجس ہے، مثلااسے معلوم نہ ہوکہ نجاست کھانے والے اونٹ کاپسینہ یاکافرکاپسینہ نجس ہے اوراس سے نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہوگی۔

مسئلہ۸۰۸۔ اگرلاعلمی میں نجس بدن یالباس میں نمازپڑھے اوربعدمیں نجس ہونے کاعلم ہوتواس کی نمازصحیح ہے، لیکن احتیاط مستحب ہی ہے کہ اگروقت موجودہوتونمازدوبارہ پڑھے۔

مسئلہ۸۰۹۔ اگرپہلے نجاست کاعلم تھاپھربھول گیااورنجاست کے ساتھ نمازپڑھ لی تونمازکااعادہ کرے چاہے نمازپڑھتے میں یادآجائے یانمازکے بعدیادآئے اوراگرنمازکاوقت گزرگیاہے توقضاء کرے۔

۸۱۰۔ اگرنمازپڑھتے میں بدن یالباس نجس ہوجائے یانمازپڑھتے میں متوجہ ہوجائے کہ اس کابدن لباس نجس ہوگیاہے، لیکن یہ نہیں جانتاکہ پہلے ہی سے نجس تھایانمازپڑھنے میں نجس ہواتواگرپانی کاملناممکن ہے اوربدن یالباس کااس طرح پاک یالباس کااس طرح بدل لیناممکن ہے کہ نمازکی صورت نہیں بگٹرتی تواسی وقت پاک کرلے یابدلے لے اورپھرنمازکوپڑھے، لیکن اگریہ ممکن نہ ہوتونمازکوتوڑدے اورپاک بدن وپاک لباس سے نمازپڑھے اوریہ سب اس صورت میں ہے جب نمازکاوقت تنگ نہ ہو۔

مسئلہ۸۱۱۔ جوشخص تنگ وقت میں نمازپڑھ رہاہواگرنمازپڑھتے میں اس کالباس نجس ہوجائے اورقبل اس کے کہ نمازکاکوئی حصہ نجاست کے ساتھ پڑھے اسے معلوم ہوجائے کہ نجس ہوگیاہے یااسے معلوم ہوجائے کہ لباس نجس ہے، لیکن شک کرے کہ ابھی نجس ہوایاپہلے سے نجس تھاتواگرپاک کرنے یابدلنے یالباس اتارنے سے نمازکی صورت نہیں بگڑتی اوروہ لباس اتار سکتاہے تووہ اپنے لباس کوپاک کرے یابدل دے اوراگرکوئی اورچیزشرمگاہ کوچھپانے کے لئے موجودہے تولباس اتاردے اورنمازتمام کرے لیکن اگرشرمگاہ کوئی اورچیزسے چھپاہوانہ ہواورلباس کوبھی پاک نہیں کرسکتااورنہ بدل سکتاہے، لباس کواتاردے اورجوطریقہ ننگے لوگوں کے لئے بتایاجاچکاہے اس کے مطابق نمازتمام کرے، لیکن اگرلباس پاک کرنے یابدلنے سے نمازہوجائے یاسردی وغیرہ کی وجہ سے لباس کونہیں آتارسکتاتواسی حالت میں نمازکوتمام کرے اوراس کی نماز صحیح ہے۔

مسئلہ۸۱۲۔ اگرکوئی تنگ وقت میں نمازپڑھ رہاہے اورنمازپڑھتے میں بدن نجس ہوجائے اورقبل اس کے نمازکاکوئی حصہ نجاست کے ساتھ پڑھے متوجہ ہوجائے یااسے معلوم ہوکہ اس کابدن نجس ہے ا ورشک کرے کہ ابھی نجس ہوایاپہلے سے نجس تھا تواگربدن کوپاک کرنے سے نمازکی صورت نہیں بگڑتی توبدن کوپاک کرے اوراگرنمازکی صورت بگڑتی ہے تواسی حالت میں نمازتمام کرے اوراس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۱۳۔ جوشخص اپنے لباس یابدن کے پاک ہونے میں شک کرے اورنمازپڑھ لے اورنمازکے بعداسے معلوم ہوکہ اس کابدن یالباس نجس تھاتواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۱۴۔ اگرنجس لباس کوپاک کرے اوریقین ہوجائے کہ پاک ہوگیاپھرنمازپڑھے اورنمازکے بعدمعلوم ہوکہ ابھی پاک نہیں ہے  تواحتیاط واجب کی بناپراگرنمازکاوقت باقی ہے دوبارہ پڑھے اوراگروقت گزرگیاہے تواس نمازکی قضاء بجالائے۔

مسئلہ۸۱۵۔ اگراپنے بدن یالباس میں کوئی خون دیکھے اوراسے یقین ہوجائے کہ یہ خون نجس نہیں ہے ، مثلامچھرکاخون ہے، لیکن نمازکے بعدمعلوم ہوجائے کہ وہ خون نجس تھاجس کے ساتھ نمازپڑھی جاسکتی تواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۱۶۔ اگراپنے بدن یالباس میں خون دیکھے اوریقین کرے زخم یاپھوڑے کاہے جس کاخون نمازمیں کوئی حرج نہیں رکھتااورنمازپڑھ لے بعدمیں پتہ چلے کہ خون زخم اورپھوڑے کانہیں تھاتواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۱۷۔ اگرکسی چیزکے نجس ہونے کوبھول جائے اورگیلابدن یالباس اس سے متصل ہوجائے اورنمازپڑھنے کے بعدیاد آئے تواس کی نمازصحیح ہے، لیکن اگرگیلابدن اس چیزسے متصل ہوجائے جس کے نجس ہونے کوبھول گیاہواوراپنے کوپاک کئے بغیرغسل کرے تواس کاغسل اورنمازدونوں باطل ہیں، اوراسی طرح اگراعضاء وضومیں سے کوئی تری کے ساتھ نجس چیزسے لگ جائے جس کے نجس ہونے کوانساب بھول چکاہواوراس کوپاک کرنے سے پہلے وضوکرلے اورنمازپڑھ لے تواس کاوضواورنمازباطل ہیں۔

مسئلہ۸۱۸۔ جس کے پاس صرف ایک لباس ہواوراس کالباس اوربدن دونوں نجس ہوجائے اورپانی بھی اتناہی ہوکہ صرف ایک کوپاک کیاجاسکتاہوتواگرلباس اتارناممکن نہ ہوتوبدن کوپاک کرے اورنمازکواسی دستورکے مطابق پڑھے جوننگوں کے نماز پڑھنے کابیان کیاجاچکاہے اوراگرسردی یاکسی اورعذرکی وجہ سے لباس نہ اتارسکتاہوتواگرنجاست دونوں کی مساوی ہو، مثلادونوں کوپیشاب یاخون لگاہے یابدن کی نجاست شدیدترہویازیادہ مقدارمیں ہو، مثلابدن کی نجاست پیشاب ہے جس کاحکم یہ ہے کہ قلیل پانی سے دومرتبہ دھویاجائے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ بدن کوپاک کرے اوراگرلباس کی نجاست شدیدترہویازیادہ ہوتواس کواختیارحاصل ہے کہ بدن یالباس جس کوچاہے پاک کرے۔

مسئلہ ۸۱۹۔ اگرکسی کے پاس نجس لباس کے علاوہ دوسرا لباس نہ ہواورنمازکاوقت تنگ ہویایہ احتمال نہ ہوکہ آخر وقت تک دوسرا پاک لباس مل سکے گاتونمازکواس دستورکے مطابق پڑھے جوننگوں کےلئے بیان کیاگیا، لیکن اگراس کے لئے سردی یاکسی اورعذرکی وجہ سے لباس اتارناممکن نہ ہوتواسی لباس میں نمازپڑھے اوراس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۲۰۔ جس کے پاس دولباس ہوں اوران دونوں میں ایک لباس نجس ہولیکن یہ نہیں معلوم کہ کونسانجس ہے تونمازکے وقت کے وسیع ہونے کی صورت میں دونوں کے ساتھ نمازپڑھے، مثلااگرنمازظہروعصرپڑھناچاہتاہے توہرایک کے ساتھ ایک نمازظہراورایک نمازظہرپڑھے لیکن اگروقت تنگ ہوتواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازکوننگوں کے دستورکے مطابق بجالائے اوربناء براحتیاط واجب اس نمازکوپاک لباس سے پھرقضاء کرے۔

دوسری شرط  :

مسئلہ۸۲۱۔ بناء براحتیاط واجب نمازی کالباس مباح ہوناچاہئے، اگرکوئی جان بوجھ کرغصبی لباس میں نمازپڑھے یہاں تک کہ تاگایابٹن غصبی ہوتونمازبناء براحتیاط واجب باطل ہے اورغیرغصبی لباس میں نمازکواعادہ کرناچاہئے۔

مسئلہ۸۲۲۔ جوشخص یہ جاتاہوکہ غصبی لباس پہنناحرام ہے، لیکن یہ نہ جانتاہوکہ ایسے لباس کے ساتھ نمازپڑھناباطل ہے اگرعمداغصبی لباس کے ساتھ نمازپڑھے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازباطل ہے اورغیرغصبی لباس میں نمازکواعادہ کرے۔

مسئلہ۸۲۳۔ اگرلاعلمی یابھول جانے کی وجہ سے غصبی لباس میں نمازپڑھے تواس کی نمازصحیح ہے لیکن اگرخودغاصب ہواور بھول کرنمازپڑھ لے تویہاں پراحتیاط واجب ہے کہ نمازکااعادہ کرے۔

مسئلہ۸۲۴۔ غصبی اشیاء چھوٹی ہوں یابڑی جیسے رومال، تسبیح اگرنمازپڑھنے والے کے ساتھ ہوں تونمازباطل ہونے کاسبب نہیں بنتی ہیں۔

مسئلہ۸۲۵۔ اگرکوئی اپنی جان کی حفاظت کےلئے غصبی لباس میں نمازپڑھتاہوتونمازصحیح ہے، اسی طرح اگراس لباس کی حفاظت کے لئے کہ مباداچوریااس قسم کے لوگ نہ اٹھالیں اس لباس کوپہن کرنمازپڑھتاہے تونمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۲۶۔ اگرکوئی شخص نہ جانتاہویابھول جائے کہ اس کالباس غصبی ہے اورنمازپڑھتے ہی متوجہ ہوجائے تواگربدن پرکوئی ایسی چیزہوجس سے اپنی شرمگاہ کوچھپاسکتاہوتوفورانمازتسلسل توڑے بغیرغصبی لباس کواتاردے اس کی نمازصحیح رہے گی اوراسے اپنی اس نمازکوپوراکرناچاہئے، لیکن اگرشرمگاہ کوکسی دوسری چیزسے نہ چھپاسکتاہویالباس اتارنے سے نمازکی صورت کوبگڑتی ہے اوراس کے پاس ایک رکعت پڑھنے جتناوقت بھی ہوتوضروری ہے کہ نمازتوڑدے اورغیرغصبی لباس کے ساتھ نمازپڑھے اوراگراتنابھی وقت نہ ہوتونمازکی حالت میں لباس اتاردے اوربرہنہ لوگوں کی نمازکے مطابق نمازپوری کرے۔

مسئلہ۸۲۷۔ ان پیسوں سے کہ جس کاخمس یازکات نہ دی ہولباس خریدکراس میں نمازپڑھے توصحیح نہیں ہے  اورنمازباطل ہے، لیکن اگرلباس ایسی رقم کے عوض خریدے جواس نے اپنے ذمہ لی ہواوربوقت معاملہ یہ ارادہ رکھتاہوکہ رقم ایسے مال سے ادا کرے گاجس کاخمس ، زکات ادانہیں ہواہے تواس صورت میں اگرکوئی اوررقم اس کے پاس ہوجس کاخمس یازکات واجب نہ ہوتواگراپنے ذمہ رقم لے کرخریداری کرے اوررقم کی ادائیگی ایسے مال سے کرے جس کاخمس ادانہیں کیاہے تواس کی نماز صحیح ہے ورنہ باطل ہے۔

تیسری شرط  :

مسئلہ۸۲۸۔ نمازی کالباس اس مردہ حیوان کانہ ہوجوخون جہندہ رکھتاہے، بلکہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ دوسرے ان مردہ حیوانوں کے اجزاء کابھی نہ ہوجوخون جہندہ نہیں رکھتے (جیسے مچھلی،سانپ)۔

مسئلہ۸۲۹۔ نمازی کے پاس مردارکے اجزاء میں سے جوروح رکھتے ہیں کوئی چیزاس کے ساتھ نہ ہوخواہ وہ لباس کی صورت میں نہ ہو۔

مسئلہ۸۳۰۔ اگرمردارکہ وہ اجزاء جوروح نہیں رکھتے جیسے بال اون،نمازی کے ہمراہ ہوتوکوئی حرج نہیں ہے  اورنمازصحیح ہے۔

چوتھی شرط  :

مسئلہ۸۳۱۔ نمازی کالباس حرام گوشت حیوان کے اجزاء کانہ ہو، بلکہ اگراس کے بال بھی نمازی کے ہمراہ ہوں گے تونماز باطل ہے۔

مسئلہ۸۳۲۔ اگرکسی حرام گوشت جانورکالعاب دہن، ناک یاکوئی دوسری رطوبت نمازی کے بدن یالباس پرہو(مثلابلی کالعاب دہن) توجب تک ترہے اورنجاست موجودہے تواس کے ساتھ نمازباطل ہے، لیکن اگرخشک ہوجائے اورعین برطرف ہوجائے تونمازصحیح ہے۔

مسئلہ۸۳۳۔ کسی انسان کابال، پسینہ یالعاب دہن اگرنمازی کے بدن یالباس پرہے تونمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۳۴۔ اگرشک ہوکہ یہ لباس حرام گوشت حیوان کاہے یاحلال گوشت حیوان کاتواس میں نمازصحیح ہے چاہے وہ ملک کے اندربنایاگیاہویاباہر۔

مسئلہ۸۳۵۔ اگرانسان کواحتمال ہوکہ بٹن صدف،یعنی سیپ سے ہے اوروہ ایک حیوان سے ہے تواس کے ساتھ نمازپڑھنا جائزہے اوراگریقین ہوکہ بٹن صدف سے ہے اوراحتمال دے کہ ایسے حیوان سے ہے جوگوشت نہیں رکھتاتوبھی اس کے ساتھ نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۳۶۔ خزکی کھال میں نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے  اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ سنجاب کی کھال سے نمازمیں اجتناب کرے۔

مسئلہ۸۳۷۔ اگرایسے لباس کے ساتھ نمازپڑھے جس کے متعلق نہ جانتاہوکہ حرام گوشت جانورسے بنایاگیاہے تواس کی نماز صحیح ہے لیکن اگربھول کرکے اس سے نمازپڑھے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازکواعادہ کرے۔

مسئلہ۸۳۸۔ آج کل جومصنوعی کھال پلاسٹک کے مادے سے بنائی جاتی ہے یااسی طرح کی کسی دوسری چیزسے تواس میں نمازپڑھی جاسکتی ہے اوراگرشک ہوکہ یہ مصنوعی کھال ہے یاواقعی اوروہ بھی حرام گوشت جانورکی ہے یامردہ کی تواس میں بھی ا شکال نہیں ہے ۔

پانچویں اورچھٹی شرط  :

مسئلہ۸۳۹۔ سونے کی تاروں سے بنے ہوئے لباس میں مردوں کی نماز جائزنہیں ہے  اوراس سے نمازباطل ہوجاتی ہے، البتہ عورتوں کے لئے نمازیاغیر نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۴۰۔ سونے سے زینت مردوں کے لئے حرام ہے جیسے سونے کی انگوٹھی، سونے کی کلائی گھڑی وغیرہ اورنمازبھی باطل ہوجاتی ہے اوربنابراحتیاط واجب یہ ہے کہ سونے کی عینک سے بھی اجتناب کریں، لیکن یہ سب چیزیں عورتوں کے لئے نمازاورنمازکے علاوہ دونوں میں جائزہیں۔

مسئلہ۸۴۱۔ اگرمردکومعلوم نہ ہواوراسی انگوٹھی یالباس سے جوسونے سے بنے ہیں نمازپڑھ لے تواس کی نمازصحیح ہے، البتہ اگر بھول گیاہوکہ اس کی انگوٹھی یالباس سونے کاہے اوراس کے ساتھ نمازپڑھے تو بنابراحتیاط واجب نمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۴۲۔ سونے سے زینت اورسونے کی تاروں سے بناہوئے لباس مردوں کے لئے حرام ہے آشکارہویاپنہان اورنماز بھی اس کے ساتھ باطل ہے، پس اگراندرونی لباس، مثلابنیان وغیرہ سونے کی تارسے بناہویاگردن میں لٹکی ہوئی سونے کی زنجیربظاہرنظرنہ آئے توبھی حرام ہے اورنمازکوباطل کردیتی ہے۔

مسئلہ۸۴۳۔ خالص ریشمی لباس مردوں کے لئے نمازاورنمازکے علاوہ دونوں میں حرام ہے اوراحتیاط واجب کی بناپرٹوپی اور ازاربندکابھی یہی حکم ہے اوراس میں نمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۴۴۔ اگرپورے لباس کااستریااس کے کچھ حصے کااسترخالص ریشم کاہوتووہ مردکے لئے حرام اوراس میں نمازباطل پڑھناباطل ہے۔

مسئلہ۸۴۵۔ اگرسونے کی انگوٹھی یاسونے کی کلائی یااس قسم کی دوسری چیزمردکے جیب میں ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے  اورنماز بھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ۸۴۶۔ جس لباس کے لئے معلوم نہ ہوکہ خالص ریشم کاہے یاکسی اورچیزکااس کے پہننے میں اشکال نہیں ہے  اوراس سے نمازبھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ۸۴۷۔ اگرریشم کارومال یااسی قسم کی دوسری چیزمرد کے جیب میں ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے  اورنمازبھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ۸۴۸۔ ریشمی لباس عورتوں کے لئے نمازمیں اورنمازکے علاوہ بھی جائزہے۔

مسئلہ۸۴۹۔ اضطراری ومجبوری کی حالت میں خالص ریشمی، سونے کے تارسے بنے ہوئے غصبی مردارکے اجزاء سے بنے ہوئے لباس کے پہننے میں کوئی اشکال نہیں ہے ، اوراگرمجبوری آخروقت تک باقی رہے تواس لباس کے ساتھ نمازپڑھ سکتاہے۔

مسئلہ۸۵۰۔ اگرلباس ریشم اوردوسری چیزسے مخلوط ہوتومردکے لئے اس کوپہننااورنمازپڑھناصحیح ہے اس شرط کے ساتھ کہ دوسری چیزان اشیاء میں سے ہوجن کے ساتھ نمازپڑھی جاسکتی ہو،لیکن اگرغیرریشم اتناکم ہوکہ اس کاشمارہی نہ ہوتومردکے لئے جائزنہیں ہے ۔

مسئلہ۸۵۱۔ اگرسوائے غصبی اوراس لباس کے جومردارسے بنایاگیاہے اس کے پاس اورکوئی لباس نہیں اورلباس پہننے پر مجبور نہیں توبرہنہ لوگوں کے لئے جودستورہے اس کے مطابق نمازپڑھے۔

مسئلہ۸۵۲۔ اگرحرام گوشت جانورسے تیارشدہ لباس کے علاوہ کوئی اورلباس نہ ہواورلباس پہننے پرمجبورہوتواسی لباس کے ساتھ نمازپڑھے اوراگرمجبورنہ ہوتوبرہنہ لوگوں کے لئے بیان شدہ طریقوں کے مطابق پرنمازپڑھے اوراحتیاط واجب ہے کہ ایک مرتبہ نمازاسی لباس کے ساتھ بھی پڑھے۔

مسئلہ۸۵۳۔ اگرسوائے ریشمی لباس یاسونے کے تارسے بنے ہوئے لباس مردکے پاس نہ ہوتواگرلباس پہننے پرمجبورنہ ہوتوبرہنہ لوگوں کے دستور کے مطابق نمازپڑھے۔

مسئلہ۸۵۴۔ اگرکوئی ایسی چیزنہیں کہ جس سے اپنی شرمگاہ کو نمازمیں چھپائے تواگرممکن ہوتوخریدے یاکرایہ پرلے لے لیکن اگراس کے مہیا کرنے میں اتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں جواس کی حیثیت سے زیادہ ہیں یااگرپیسے اس میں خرچ کرے نقصان کاباعث ہے توبرہنہ لوگوں کے دستورکے مطابق عمل کرے۔

مسئلہ۸۵۵۔ جس کے پاس لباس نہیں ہے  اگرکوئی دوسراشخص اس کوبخش دے یاعاریتا دیدے اورزیادہ احسانمندی اورناراضگی کاباعث نہ ہوتوقبول کرلیناچاہئے بلکہ اگربطوربخشش مانگنایاعاریتالینا اس کے لئے سخت نہ ہوتولیناچاہئے۔

مسئلہ۸۵۶۔ بنابراحتیاط واجب انسان کوشہرت والے لباس پہننے سے اجتناب کرناچاہئے اوراس سے مراد وہ لباس ہیں جس کارنگ، سلائی اس جیسے اشخاص کامعمول نہیں،البتہ اگراس لباس سے نمازپڑھے توکوئی حرج نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۵۷۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ مردعورتوں کامخصوص لباس اورعورتیں مردوں کامخصوص لباس نہ پہنیں لیکن نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۵۸۔ اگرکسی کے پاس(ساتر) یعنی شرمگاہ کوڈھانپنے والی کوئی چیزموجودنہ ہواوریہ احتمال ہوکہ آخروقت میں پیداہو جائے گی تواحتیاط واجب ہے کہ نمازکواول وقت سے مؤخرکرے اورساترکے ساتھ نمازپڑھے۔

مسئلہ۸۵۹۔ جوشخص لیٹ کرنمازپڑھ رہاہے اگربرہنہ ہوتوبنابراحتیاط واجب اس کالحاف یاگدانجس اورخالص ریشم کانہ ہو اورنہ ہی ان چیزوں کاہو جن کااوپرذکرکیاگیاہے۔

وہ مقامات کہ جن میں نمازی کے بدن یالباس کاپاک ہوناضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ۸۶۰۔ تین مقامات پراگرنمازی کالباس یابدن نجس ہوتواس کی نمازصحیح ہے  :

۱۔ زخم یاجراحت یاپھوڑے کی وجہ سے نمازی کالباس یابدن خون آلودہ ہو۔

۲۔ لباس یابدن پرخون ایک درہم سے کم ہو (درہم تقریباانگشت شہادت کے ایک پورے کے برابرہوتاہے)۔

۳۔ جب آدمی نجس بدن یالباس سے نمازپڑھنے پرمجبورہو۔

ا وردوصورتیں ایسی ہیں کہ جن میں اگرنمازی کاصرف لباس نہیں ہوتواس کی نمازصحیح ہے  :

۱۔ موزہ، ٹوپی ، ازاربند جیسی چھوٹی چیزیں نجس ہوں۔

۲۔ بچہ کی پرورش کرنے والی عورت کالباس ، ان کی تشریح آئندہ مسائل میں ائے گی۔

مسئلہ۸۶۱۔ اگرنمازی کے بدن

مسئلہ۸۶۱۔ اگرنمازی کے بدن یالباس میں زخم یاجراحت یاپھوڑے کاخون ہواوربدن یالباس کاپاک کرنابہت مشکل کام ہوتوجب تک یہ چیزیں ٹھیک نہ ہوجائیں اسی حالت میں نمازپڑھ سکتاہے، یہی حکم اس کثافت کاہے جوخون کے ساتھ آتی ہے یاوہ دواجوزخم پرلگائی جاتی ہے اگرنجس ہوجائے۔

مسئلہ۸۶۲۔ اگرجس کے کسی کٹے ہوئے حصہ یااس زخم کاخون جو جلدی درست ہوجائے گااوراس کا دھنابھی آسان ہے اوررہ ایک درہم یااس سے زیادہ ہونمازی کے بدن یالباس میں لگاہوتواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۶۳۔ زخم سے فاصلہ پرجوجگہ ہے وہ خواہ بدن ہویالباس اگر نجس ہوجائے تواس کوپاک کرناہوگا، البتہ وہ مقامات مستثنی ہیں جہاں عموما خون زخم سے سرایت کرتاہی ہے۔

مسئلہ۸۶۴۔ اگرمنہ یاناک کے اندرزخم ہواوراس سے بدن یالباس تک خون پہنچے تواسے پانی کے ساتھ دھوئیں اوراس کے ساتھ نمازپڑھناصحیح نہیں ہے، لیکن بواسیرکے خون کے ساتھ نمازپڑھ سکتے ہیں اگرچہ اس کے دانے اندرہوں۔

مسئلہ۸۶۵۔ جس کے بدن میں زخم ہے اگروہ اپنے بدن یالباس میں خون دیکھے اورمعلوم نہ ہوکہ اسی زخم کاہے یاکوئی دوسراخون ہے تواس کے ساتھ نمازپڑھناجائزہے ۔

مسئلہ۸۶۶۔ اگربدن پرکئی زخم ہوں اوراتنے نزدیک ہیں کہ ایک زخم شمارکیاجاتاہے توجب تک سب نہ اچھے ہوجائیں ان کے خون کے ساتھ نماز پڑھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن اگراتنے دوردورہیں کہ ہرایک الگ زخم شمارہوتاہے توجوٹھیک ہوجائے اس کے خون سے بدن ولباس کوپاک کریں۔

مسئلہ۸۶۷۔ اگرسوئی کی نوک کے بربربھی خون حیض نمازی کے بدن یانمازی کے لباس پرلگاہواتواس کی نمازباطل ہے، اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ خون نفاس اوراستحاضہ کابھی یہی حکم ہے، اوربہتریہ ہے کہ حرام گوشت جانورکے خون سے اجتناب کرے۔ لیکن ان کے علاوہ کوئی خون، مثلاانسانی بدن کاخون یاحلال گوشت جانورکاخون اگرچہ بدن اورلباس کے کئی مقامات پرلگاہوتواگرمجموعاایک درہم سے کم ہو، تواس میں نمازپڑھی جاسکتی ہے۔

مسئلہ۸۶۸۔ اگرلباس میں استرنہ ہواورخون لباس پڑے اوراس کی دوسری طرف تک پہنچ جائے تووہ ایک ہی خون شمارہوگا لیکن اگراس کی دوسری طرف پرالگ خون لگ جائے توہرایک کوعلیحدہ خون شمارکیاجائے لہذااگروہ خون جولباس کے دونوں طرف لگاہے مجموعادرہم سے کم ہے تونماز صحیح ہے اوراگرزیادہ ہے تونمازباطل ہے۔

مسئلہ۸۶۹۔ اگرلباس میں استرہے اورخون استرمیں سرایت کرگیاہے تو ہرایک الگ خون شمارہوگالہذااگرلباس اوراسترکا خون ملاکردرہم سے کم ہوتو نمازصحیح ہے اوراگرزیادہ ہوتونمازباطل ہوگی۔

مسئلہ۸۷۰۔ اگربدن یالباس پرلگاہواخون درہم سے کم تھااورکچھ تری سے لگ گئی تواگروہ خون اورتری بمقداردرہم یااس سے زیادہ ہوتونمازاس کے ساتھ باطل ہے، بلکہ اگرتری اورخون دونوں ملاکردرہم سے کم ہوتب بھی اس کے ساتھ نمازپڑھنا مشکل ہے مگریہ کہ تری خون میں مستہلک اورختم ہوجائے تونمازصحیح ہے ورنہ باطل۔

مسئلہ۸۷۱۔ اگربدن یالباس خون آلودتونہ ہو، لیکن خون سے متصل ہونے کی وجہ سے نجس ہوجائے توجتناحصہ نجس ہواہے اگرچہ درہم سے کم ہواس کے ساتھ نمازنہیں پڑھ سکتا۔

مسئلہ۸۷۲۔ اگرلباس یابدن پردرہم سے کم خون ہواوردوسری نجاست، مثلاپیشاب اس پرگرجائے توپھراس لباس سے نماز پڑھنی جائزنہیں ہے۔

مسئلہ۸۷۳۔ اگرنمازی کے چھوٹے لباس، مثلاٹوپی اوررومال جس سے شرمگاہ نہیں چھپائی جاسکتی نجس ہوں تواگروہ مرداراور حرام گوشت جانورسے تیارنہ کئے گئے ہوں توان کے ساتھ نمازصحیح ہے، اسی طرح اگرانگوٹھی، عینک وغیرہ نجس ہوتونماز جائزہے۔

مسئلہ۸۷۴۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسی نجس چیزجس سے شرمگاہ کوچھپائی جاسکتی ہے نمازی کے ساتھ نہ ہواورجوشخص اس مسئلہ کونہ جانتاہواورایک مدت اسی طرح نمازپڑھتارہاہوتوان نمازوں کی قضابجالاناضروری نہیں ہے، لیکن ایسی نجس چیزیں جوشرمگاہ کونہیں چھپاسکتی جیسے چھوٹارومال، چابی، چاقو،نجس کرنسی توان کے نمازی کے ساتھ ہونے سے کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ۸۷۵۔ جوعورت بچے کی تربیت کرتی ہے اورایک لباس سے زیادہ اس کے پاس نہیں ہے تواگروہ دوسرالباس کاانتظام کرسکتی ہے تواگردن رات کے اندرایک مرتبہ اپنے لباس کودھوئے تواس میں نمازپڑھ سکتی ہے چاہے اس کالباس بچہ کے پیشاب سے نجس ہوگیاہو، لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ شب وروزمیں جس نمازسے پہلے اس کالباس نجس ہواہے اس پہلی نماز کے لئے اپنے لباس کودھوئے اسی طرح اگرعورت کئی لباس رکھتی ہولیکن مجبوری سے ان سب کوپہنے لہذااگرشب وروز میں ایک مرتبہ ان سب کوبیان کردہ طریقہ سے دھولے توکافی ہے۔

نمازی کے لباس کے مستحبات  :

مسئلہ۸۷۶۔ نمازی کے لباس میں چندچیزیں مستحب ہیں جن میں سے  :

تحت الحنک کے ساتھ عمامہ، عباکاپہن لینا بالخصوص پیش نمازکے لیے، سفیدلباس کاپہننا، پاکیزہ ترین لباس پہننا، خوشبواستعمال کرنا، عقیق کی انگوٹھی پہننا۔

نمازی کے لباس کے مکروہات  :

چندچیزیں نمازی کے لباس میں مکروہ ہیں اوران میں سے یہ ہیں  :

سیاہ لباس پہننا، گندہ وکثیف لباس پہننا، تنگ لباس پہننا، جوآدمی نجاست سے پرہیزنہیں کرتااس کالباس پہنناخصوصاشرابی کا، ایسالباس پہنناس پرتصویربنی ہو، لباس کے بٹن کھولنا، ایسی انگوٹھی پہنناجس پرانسان یاحیوان کی صورت کندہ ہو۔